مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
دو عالم کا ماہِ تمام آ رہا ہے
بصد عزت و احترام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
غریبوں فقیروں کی قسمت بدلنے
یتیموں غلاموں کی بگڑی بنانے
کوئی محسنِ خاص و عام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
وہ باطل مٹاتا بتوں کو گراتا
بُجھاتا ہوا کُفر کی مَشعلوں کو
وہ خورشید بالائے بام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
ارے کج کلاہو نگاہیں جُھکاؤ
ادب سے سُنو اور ایمان لاؤ
وہ لے کر خُدائی پیام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
زمانہ کرے گا اُسی سے محبت
زمانہ کرے گا اُسی سے اطاعت
خُدا کا وہ لے کر نظام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
تُجھے آمنہ ہو مبارک مقدر
تیرے گھر سے عالم ہوا ہے اُجاگرؔ
تیرے گھر میں فیضِ دوام آ رہا ہے
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
مبارک سلامت کے چرچے ہیں گھر گھر
|